Beautiful quotes, best quotes, deep quotes, motivational quotes,
Originating from the rich literary legacy of the Urdu language, Urdu quotes elegantly and gracefully capture the essence of the human experience. These quotations demonstrate the breadth of Urdu literature by touching on a variety of subjects like love, spirituality, and resiliency. Examples like “کہتے ہیں دنیا بھر میں محبت زندہ ہے” (“They say love thrives all over the world”) highlight the profound insights embedded within Urdu quotes. Urdu quotes are more than just beautiful phrases; they are cultural symbols that bridge generations and uphold the language’s legacy. In the end, they provide enduring inspiration and wisdom, allowing readers to reflect on the difficulties of life and find comfort in their timeless beauty.
Click here For more Urdu Quotes
اُس نے کہا، میں نے مان لیا، اُس نے زور دے کر کہا، مجھے شک ہوا، اُس نے قسم اٹھائی مجھے یقین ہو گیا یہ جھوٹ بول رہا ہے
تم ایسے غلام ہو کہ جب زمانہ تمہاری زنگ آلود بیڑیاں اتار کر چمکدار بیڑیاں پہنا دیتا ہے تو تم اپنے آپ کو آزاد سمجھتے ہو۔
دو ہم پرندوں کی طرح ہوا میں اڑنا اور مچھلی کی طرح پانی میں تیر نا تو سیکھ گئے ہیں، بس اب یہ سیکھنا باقی ہے کہ زمین پر انسانوں کی طرح کیسے رہیں ۔
تم مجھ سے محبت کرو،،، ! یا نفرت،،،! دونوں میرے حق میں ہے۔ اگر تم مجھ سے محبت کرتے ہو تو میں تمہارے دل میں ہو اور اگر تم مجھ سے نفرت کرتے ہو تو میں تمہارے دماغ میں ،،، !!
میں پُر امن غلامی کی بجائے خطروں سے گھری آزادی کو ترجیح دیتا ہوں
اُن بے وقوفوں کو آزاد کرانا مشکل ہے ، جو اپنی زنجیروں کی عزت کرتے ہیں۔
اگر تم چاہتے ہو کہ مرنے اور گل سڑ جانے کے بعد تمہیں فراموش نہ کر دیا جائے تو پھر یا تو پڑھے جانے کے قابل چیزیں لکھو یا لکھے جانے کے قابل کام کرو۔
انسان پیدائشی طور پر کسی سے نفرت نہیں کرتا، نفرت کرنا اُسے سکھایا جاتا ہے ، والدین سکھاتے ہیں ، سکول کی کتابیں سکھاتی ہیں ، میڈ یا سکھاتا ہے۔ ورنہ انسان کی فطرت تو محبت کرنا ہے۔
مجھے جب بھی کسی طاقتور دلیل کا سامنا ہوا، میں نے اپنی رائے بدلنے میں کوئی شرمندگی محسوس نہیں کی۔
مجھے یہ بات ہضم نہیں ہوتی کہ جس خدا نے مجھے عقل عطا کی ہو، وہی خدا مجھے عقل کے استعمال سے کیسے روک سکتا ہے
بعض لوگ پیدائشی عظیم ہوتے ہیں، بعض جد وجہد کر کے عظیم بنتے ہیں اور بعض لوگوں پر عظمت مسلط کر دی جاتی ہے۔
جو لوگ سوال نہیں اٹھاتے وہ منافق ہیں۔ وہ لوگ جو سوال کر نہیں سکتے وہ احمق ہیں اور جن کے ذہین میں سوال اُبھرتا ہی نہیں ، ، ، وہ غلام ہیں
اگر مومن اور کافر سمندر میں اتر جائیں تو صرف وہی بچے گا جسے تیرنا آتا ہوگا ، خدا جاہلوں کی طرفداری نہیں کرتا۔۔
کسی دانا شخص کے ساتھ ایک علمی نشست، کتابوں کے دس سالہ مطالعے پر حاوی ہوتی ہے۔
عورت جب محبت کرنے پر آتی ہے تو ختم ہو جاتی ہے۔
تم منزل تک کبھی نہیں پہنچ پاؤ گے اگر تم رستے میں ہر بھونکنے والے گئے کو پتھر مارو گے
اگر زندگی کے راستے میں کانٹے بوتے جاؤ گے تو تمہارے پیچھے آنیوالی نسلیں اس راستے پر لہولہاں ہو جائیں گی۔
غربت۔ تمام جرائم اور انقلابات کی ماں ہے
یاد کرو یا ملاقات کرو۔ ایک ہی بات ہے۔
بعض لوگ اچھا بننے کیلئے اتنی کوشش نہیں کرتے جتنی کہ اچھا نظر آنے کے لیے کرتے ہیں۔
میں صرف اُس کا ذمہ دار ہوں، جو میں نے کہا۔ اُس کا نہیں، جو آپ نےسمجھا۔
تم تب ہارتے ہو جب تم کوشش کرنا چھوڑ دیتے ہو
اگر آپ کی زندگی درد کے احساس کے بغیر گزری ہے تو شاید آپ ابھی تک پیدا ہی نہیں ہوئے ہیں۔
اگر مذہب محض جنت کی بشارت کا نام ہے ، حب الوطنی ذاتی مفاد کے لئے ہے اور علم کا مقصد دولت اور آسائش کا حصول ہے تو میں کافر ، غدار اور جاہل کہلانا پسند کروں گا۔
عورت کی ایک ادا، مرد کی تمام عقل پر بھاری ہے۔
تاریخ اپنے آپ کو انہی لوگوں کے سامنے دہراتی ہے جو تاریخ سے ناواقف ہوں۔
ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں ہمیں محبت چھپ کر کرنی پڑتی ہے جبکہ تشدد ہم دن دہاڑے کرتے ہیں۔
حقیقتا نیک وہ ہے جو اپنی ذات کو ان لوگوں سے علیحدہ نہیں کرتا جنہیں دنیا ” بدسمجھتی ہے۔
پنجرے،،، !! میں پیدا ہونے والے پرندوں کو لگتا ہے کہ اُڑنا ایک بیماری ہے۔
میں نے بد تمیز لوگوں سے تمیز سیکھی ہے، باتونی لوگوں سے خاموشی سیکھی ہے اوربے ادب لوگوں سے ادب سیکھا ہے۔
تمہارا بہت سارا دکھ صرف تمہارا ہی انتخاب ہے۔
جب امیر طبقات اپنے مفادات کے لئے ایک دوسرے کے خلاف جنگیں لڑتے ہیں تو صرف غریب لوگ ہی اس میں مارے جاتے ہیں۔
محنت کرو، کامیاب ہونے کیلئے نہیں بلکہ اپنی پہچان بنانے کیلئے
اقوال عقل مندوں کے لیے ہیں نادانوں کو ان سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا
تمہیں ہمیشہ وہ کام کرنا چاہئے جو تم سوچتے ہو تم نہیں کر سکتے
سچے لوگوں کو غصہ جلدی آجاتا ہے منافق لوگ منہ پر مسکراہٹ اور دل میں غصہ رکھتے ہیں
دنیا کا طاقتور ترین شخص وہ ہے جو سب سے زیادہ تنہا ہوتا ہے۔
میں خود اپنی نگاہوں میں معتبر ہوں، کیوں کہ میں اپنی جدوجہد سے واقف ہوں. مجھے اپنی طاقت اور تکلیف، خوبیوں اور خامیوں کا پتہ ہے۔ میں نے ان لمحوں کا مشاہدہ اور مقابلہ کیا ہے جنہوں نے مجھے پارہ پارہ کر دینے کی کوشش کی مگر وہ نہیں کر سکے۔
میرے دوست، اس زندگی کی سب سے عجیب بات یہ ہے کہ برے لوگ نہیں مرتے ، وہ دوسروں کی زندگیاں برباد کرنے کے لیے اس سے زیادہ جیتے ہیں ۔
جو جتنی مشکلوں سے گزرتا ہے اس کی روح اتنی مضبوط ہو جاتی ہے۔ جس کا کردار جتنا مضبوط ہو اس کے گھاؤ اتنے زیادہ ہوتے ہیں۔
گرنا کوئی نا کامی نہیں ہے، نا کامی اس وقت آتی ہے جس جگہ آپ گرتے ہیں وہیں پڑے رہتے ہیں!
جو خوبصورتی تم مجھ میں دیکھتے ہو وہ دراصل تمہارا ہی عکس ہے۔
دوسروں کی زندگی میں مداخلت کرنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا انسان کو شرمندگی سے بچاتا ہے۔
انسانیت کی معراج، عقل میں نہیں، خاموشی میں ہے۔
سب سے بڑا روگ کیا کہیں گے لوگ
لوگ اپنے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرتے، وہ اپنی عادتیں اور ان کی عادتیں ان کے مستقبل کا فیصلہ کرتی ہیں۔
بیج بغیر آواز کے اُگتا ہے، لیکن درخت بڑے شور کے ساتھ گرتا ہے۔ تباہی کا شور ہے، لیکن تخلیق خاموش ہے۔ یہ خاموشی کی طاقت ہے۔ خاموشی سے بڑھو۔
شاید آپ شاخوں میں تلاش کر رہے ہیں، جو صرف جڑوں میں نظر آتا ہے۔
“ہمارے پاس صرف وہی ہے جو ہم دیتے ہیں۔”
ہر مضبوط شخص کے پیچھے ایک کہانی ہے جس نے انہیں کوئی چارہ نہیں دیا